لبنان کی مدد کے لئے بین الاقوامی ہدیہ اور سیکڑوں لاکھوں ڈالر کے وعدے

بندرگاہ دھماکہ میں جاں بحق ہونے والی نرس کی والدہ جیسکا باجیگن کو روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور فریم میں فرانسیسی صدر کو لبنان کی امداد کے لئے گزشتہ روز منعقدہ فرضی بین الاقوامی کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
بندرگاہ دھماکہ میں جاں بحق ہونے والی نرس کی والدہ جیسکا باجیگن کو روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور فریم میں فرانسیسی صدر کو لبنان کی امداد کے لئے گزشتہ روز منعقدہ فرضی بین الاقوامی کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

لبنان کی مدد کے لئے بین الاقوامی ہدیہ اور سیکڑوں لاکھوں ڈالر کے وعدے

بندرگاہ دھماکہ میں جاں بحق ہونے والی نرس کی والدہ جیسکا باجیگن کو روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور فریم میں فرانسیسی صدر کو لبنان کی امداد کے لئے گزشتہ روز منعقدہ فرضی بین الاقوامی کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
بندرگاہ دھماکہ میں جاں بحق ہونے والی نرس کی والدہ جیسکا باجیگن کو روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور فریم میں فرانسیسی صدر کو لبنان کی امداد کے لئے گزشتہ روز منعقدہ فرضی بین الاقوامی کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی دعوت پر منعقدہ "لبنان کی مدد" کانفرنس میں حصہ لینے والے تقریبا 15 ممالک نے بیروت شہر کے بڑے علاقوں کو تباہ کرنے والے بڑے دھماکہ سے بازیاب ہونے میں مدد کرنے کے لئے سیکڑوں ملین ڈالر کے تخمینے والے "اہم وسائل" کو متحرک کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

کانفرنس کے اختتامی بیان میں کہا گیا ہے کہ امداد تیز، مناسب اور لبنانی عوام کی ضروریات کے لئے کافی ہونی چاہئےاور تاثیر اور شفافیت کی اعلی سطح کے ساتھ براہ راست لبنانی عوام تک پہنچانا چاہئے۔

کل شام الیزیہ نے اعلان کیا ہے کہ انہیں فوری طور پر امداد کے لئے 253 ملین یورو (298 ملین ڈالر) کا وعدہ ملا ہے اور جہاں تک لبنان کے معاشی اور مالی بحالی کے منصوبے کی بات ہے تو ڈونرز نے بین الاقوامی حمایت سے فائدہ اٹھانے کے لئے تیز اور "مکمل" اقدامات اور اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔(۔۔۔)

پیر 20 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 10 اگست 2020ء شماره نمبر [15231]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]