ایران پر اسلحہ کی پابندی میں توسیع کرنے کے سلسلہ میں خلیج کا متحدہ مطالبہ

ایران پر اسلحہ کی پابندی میں توسیع کرنے کے سلسلہ میں خلیج کا متحدہ مطالبہ
TT

ایران پر اسلحہ کی پابندی میں توسیع کرنے کے سلسلہ میں خلیج کا متحدہ مطالبہ

ایران پر اسلحہ کی پابندی میں توسیع کرنے کے سلسلہ میں خلیج کا متحدہ مطالبہ
"خلیجی عرب ممالک کے تعاون کونسل" کے سکریٹری جنرل نے کونسل کے چھ ممبران ممالک (سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت، بحرین، سلطنت عمان اور قطر) کی جانب سے ایران پر لگی اسلحہ کی پابندی میں توسیع کی درخواست اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو پیش کی ہے۔

یہ درخواست "خلیجی عرب ممالک کے تعاون کونسل" کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر نايف الحجرف نے ایران کی طرف سے دہشت گرد تنظیموں اور نقل وحرکت کو اسلحہ فراہم کرنے کی کاروائی کو روکنے کے سلسلے میں سلامتی کونسل کو بھیجا ہے اور اس میں اس بات پر زور دیا ہے کہ خطے اور دنیا کی امن وسلامتی اور استحکام کی تحفظ اور ضمانت کے لئے اس پابندی میں توسیع کی جائے۔

خط میں ایران سے روایتی ہتھیاروں کی منتقلی پر پابندی عائد کرنے کے سلسلے میں سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2231 میں ضمنی دفعات میں توسیع کا مطالبہ کیا گیا ہے اور یاد رہے کہ گزشتہ پابندیاں 18 اکتوبر کو ختم ہوجائیں گی۔(۔۔۔)

پیر 20 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 10 اگست 2020ء شماره نمبر [15231]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]