دیاب نے اپنا استعفیٰ دیتے ہوئے بیان میں کہا کہ بدعنوانی کا نظام ملک سے بڑا ہے اور ہم اس سے چھٹکارا نہیں پا سکتے اور بدعنوانی کی ایک مثال بیروت کا دھماکہ ہے۔
کل حکومت کے پاس اپنے صدر کے فیصلے یا وزراء میں سے ایک تہائی اکثریت کے استعفیٰ دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا کیونکہ اگلے جمعرات کو پارلیمنٹ میں اس کا خاتمہ ہونا ہی ہے اور خاص طور پر پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے اجلاس کی دوسری تاریخ کے لئے جو رابطے کئے ہیں وہ ان کو راضی کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔(۔۔۔)
منگل 21 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 11 اگست 2020ء شماره نمبر [15232]