خبر رساں ادارے روئٹرز نے گزشتہ روز بتایا ہے کہ اسے ایسے دستاویزات ملے ہیں جن سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ سیکیورٹی عہدیداروں نے صدر عون اور مستعفی وزیر اعظم حسان دیاب کو ایسے خطرہ کے آنے سے آگاہ کیا ہے جس سے دار الحکومت کی تباہی ہو سکتی ہے کیونکہ ابھی بندرگاہ میں امونیم نائٹریٹ کی کھیپ پھٹ چکی ہے۔
اسی سلسلہ میں ایک ممتاز پارلیمانی ذمہ دار نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ عون نئے وزیر اعظم کا نام لینے کے لئے پارلیمانی مشاورت کا انتظار نہیں کرسکتے ہیں۔(۔۔۔)
بدھ 22 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 12 اگست 2020ء شماره نمبر [15233]