فرات کے مشرق میں قبیلوں کے درمیان شدید تنازعہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2445661/%D9%81%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B4%D8%B1%D9%82-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%82%D8%A8%DB%8C%D9%84%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7%D9%86-%D8%B4%D8%AF%DB%8C%D8%AF-%D8%AA%D9%86%D8%A7%D8%B2%D8%B9%DB%81
دیر الزور کے ایک رہنماء کو "شامی ڈیموکریٹک فورسز" کے رہنما مظلوم عبدی کو ایک عربی لباس پہناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
شمال مشرقی شام میں قبائل کے خلاف بین الاقوامی، علاقائی اور مقامی تنازعہ نکا آغاز ہو گیا ہے اور خاص طور پر فرات کے مشرق میں دیر الزور کے دیہی علاقوں میں واقع العکیدات قبیلے کے "ہتھیار اور دل" پر زیادہ حملہ ہوا ہے۔ ۔ یہ دو وجوہات کی بناء پر ہوا ہے اور پہلی وجہ یہ ہے کہ امریکی سینیٹر لنسی گراہم اور سکریٹری برائے خارجہ مائیک پومپیو نے یہ اعلان کیا ہے کہ امریکی کمپنی "ڈیلٹا کروسینٹ انرجی" نے فرات کے مشرق کو کنٹرول کرنے والی "شامی ڈیموکریٹک فورسز" کے ساتھ معاہدہ کیا ہے تاکہ تیل کی سرمایہ کاری کرکے اسے بیرون ملک برآمد کیا جا سکے اور دوسری وجہ یہ ہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں دیر الزور میں واقع العكيدات قبیلہ کے ایک شیخ امطشر جدعان الهفل کا قتل ہو گیا ہے اور شیخ ابراہیم الہفل کو چوٹ لگی ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)