فرات کے مشرق میں قبیلوں کے درمیان شدید تنازعہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2445661/%D9%81%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B4%D8%B1%D9%82-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%82%D8%A8%DB%8C%D9%84%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7%D9%86-%D8%B4%D8%AF%DB%8C%D8%AF-%D8%AA%D9%86%D8%A7%D8%B2%D8%B9%DB%81
دیر الزور کے ایک رہنماء کو "شامی ڈیموکریٹک فورسز" کے رہنما مظلوم عبدی کو ایک عربی لباس پہناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
شمال مشرقی شام میں قبائل کے خلاف بین الاقوامی، علاقائی اور مقامی تنازعہ نکا آغاز ہو گیا ہے اور خاص طور پر فرات کے مشرق میں دیر الزور کے دیہی علاقوں میں واقع العکیدات قبیلے کے "ہتھیار اور دل" پر زیادہ حملہ ہوا ہے۔ ۔ یہ دو وجوہات کی بناء پر ہوا ہے اور پہلی وجہ یہ ہے کہ امریکی سینیٹر لنسی گراہم اور سکریٹری برائے خارجہ مائیک پومپیو نے یہ اعلان کیا ہے کہ امریکی کمپنی "ڈیلٹا کروسینٹ انرجی" نے فرات کے مشرق کو کنٹرول کرنے والی "شامی ڈیموکریٹک فورسز" کے ساتھ معاہدہ کیا ہے تاکہ تیل کی سرمایہ کاری کرکے اسے بیرون ملک برآمد کیا جا سکے اور دوسری وجہ یہ ہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں دیر الزور میں واقع العكيدات قبیلہ کے ایک شیخ امطشر جدعان الهفل کا قتل ہو گیا ہے اور شیخ ابراہیم الہفل کو چوٹ لگی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]