فرات کے مشرق میں قبیلوں کے درمیان شدید تنازعہ

دیر الزور کے ایک رہنماء کو "شامی ڈیموکریٹک فورسز" کے رہنما مظلوم عبدی کو ایک عربی لباس پہناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
دیر الزور کے ایک رہنماء کو "شامی ڈیموکریٹک فورسز" کے رہنما مظلوم عبدی کو ایک عربی لباس پہناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

فرات کے مشرق میں قبیلوں کے درمیان شدید تنازعہ

دیر الزور کے ایک رہنماء کو "شامی ڈیموکریٹک فورسز" کے رہنما مظلوم عبدی کو ایک عربی لباس پہناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
دیر الزور کے ایک رہنماء کو "شامی ڈیموکریٹک فورسز" کے رہنما مظلوم عبدی کو ایک عربی لباس پہناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
شمال مشرقی شام میں قبائل کے خلاف بین الاقوامی، علاقائی اور مقامی تنازعہ نکا آغاز ہو گیا ہے اور خاص طور پر فرات کے مشرق میں دیر الزور کے دیہی علاقوں میں واقع العکیدات قبیلے کے "ہتھیار اور دل" پر زیادہ حملہ ہوا ہے۔
۔
یہ دو وجوہات کی بناء پر ہوا ہے اور پہلی وجہ یہ ہے کہ امریکی سینیٹر لنسی گراہم اور سکریٹری برائے خارجہ مائیک پومپیو نے یہ اعلان کیا ہے کہ امریکی کمپنی "ڈیلٹا کروسینٹ انرجی" نے فرات کے مشرق کو کنٹرول کرنے والی "شامی ڈیموکریٹک فورسز" کے ساتھ معاہدہ کیا ہے تاکہ تیل کی سرمایہ کاری کرکے اسے بیرون ملک برآمد کیا جا سکے اور دوسری وجہ یہ ہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں دیر الزور میں واقع العكيدات قبیلہ کے ایک شیخ امطشر جدعان الهفل کا قتل ہو گیا ہے اور شیخ ابراہیم الہفل کو چوٹ لگی ہے۔(۔۔۔)

 بدھ 22 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 12 اگست 2020ء شماره نمبر [15233]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]