ہادی ٹیسٹ کے لئے امریکہ پہنچے اور ریاض میں ان کے نائب اور گریفتھ کی ملاقاتhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2445841/%DB%81%D8%A7%D8%AF%DB%8C-%D9%B9%DB%8C%D8%B3%D9%B9-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%D9%BE%DB%81%D9%86%DA%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B6-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%86%D8%A7%D8%A6%D8%A8-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DA%AF%D8%B1%DB%8C%D9%81%D8%AA%DA%BE-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D9%84%D8%A7%D9%82%D8%A7%D8%AA
ہادی ٹیسٹ کے لئے امریکہ پہنچے اور ریاض میں ان کے نائب اور گریفتھ کی ملاقات
یمن کے نائب صدر کو گزشتہ روز ریاض میں گریفتھ سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
ریاض: «الشرق الاوسط»
TT
TT
ہادی ٹیسٹ کے لئے امریکہ پہنچے اور ریاض میں ان کے نائب اور گریفتھ کی ملاقات
یمن کے نائب صدر کو گزشتہ روز ریاض میں گریفتھ سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سبا)
یمن کے نائب صدر علی محسن الاحمر نے صدر عبد ربہ منصور ہادی کی جانب سے گزشتہ روز ریاض میں یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفھی سے ملاقات کی ہے کیونکہ صدر کو امریکی صوبہ اوہائیو کے شہر کلیولینڈ میں چار ماہ سے طے شدہ ٹیسٹ کے لئے ریاض سے روانہ ہونا پڑا ہے اور یاد رہے کہ یہ معلومات الشرق الاوسط کو یمنی حکومت کے ذرائع سے ملی ہیں۔
اقوام متحدہ کے مندوب کو اپنے اس حالیہ اقدام کے سلسلہ میں قانونی حکومت کے تبصرے موصول ہوئے ہیں جس کا مقصد جنگ بندی کے لئے حوثی ملیشیاؤں کے ساتھ ایک مشترکہ اعلان کرنا تھا اور جامع حل کے مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے لئے انسانیت اور معاشی اقدامات سے متعلق ایک معاہدہ بھی کرنا تھا۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]