ٹرمپ نے بائیڈن اور ان کے نائب کو گلے لگانے کی کوشش کی

ٹرمپ کو پریس کانفرنس میں خطاب کرنے کے ساتھ ساتھ اسی اسکرین پر ہیریس کی تصویر بھی دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
ٹرمپ کو پریس کانفرنس میں خطاب کرنے کے ساتھ ساتھ اسی اسکرین پر ہیریس کی تصویر بھی دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
TT

ٹرمپ نے بائیڈن اور ان کے نائب کو گلے لگانے کی کوشش کی

ٹرمپ کو پریس کانفرنس میں خطاب کرنے کے ساتھ ساتھ اسی اسکرین پر ہیریس کی تصویر بھی دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
ٹرمپ کو پریس کانفرنس میں خطاب کرنے کے ساتھ ساتھ اسی اسکرین پر ہیریس کی تصویر بھی دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
منگل کی شام ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات کے لئے ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن کے ذریعہ اپنے مخالف صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نائب صدر مائک پینس کے مقابلہ میں کملا ہیریس کو اپنا نائب مقرر کرنے کی وجہ سے ڈیموکریٹک پارٹی میں بڑے پیمانے پر اطمینان اور خاص طور پر سیاہ فام اور ہسپانی ووٹروں کے درمیان خوشی کا ماحول دیکھا گیا ہے۔

امریکی سیاسی زندگی پر پڑنے والے اثرات کے پیش نظر بائیڈن کے ذریعہ ایک سیاہ فام عورت کو منتخب کرنے کے فیصلہ کو اہم قرار دیا گیا ہے۔

اسی سلسلہ میں صدر ٹرمپ اور نائب صدر پنس نے ہاریس پر سخت حملہ کیا ہے اور اس کے اور بائیڈن کے درمیان غلط فہمی پیدا کرنے کی کوشش ہے اور اس پر ان کا احترام نہ کرنے کا الزام بھی لگایا ہے اور وہ بنیاد پرست بائیں بازو کا حصہ ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 23 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 13 اگست 2020ء شماره نمبر [15234]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]