ریاض کی طرف سے خرطوم کو بین الاقوامی اور علاقائی مدد حاصل

گزشتہ روز ریاض میں فرینڈز آف سوڈان کانفرنس کے افتتاح کے دوران سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
گزشتہ روز ریاض میں فرینڈز آف سوڈان کانفرنس کے افتتاح کے دوران سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

ریاض کی طرف سے خرطوم کو بین الاقوامی اور علاقائی مدد حاصل

گزشتہ روز ریاض میں فرینڈز آف سوڈان کانفرنس کے افتتاح کے دوران سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
گزشتہ روز ریاض میں فرینڈز آف سوڈان کانفرنس کے افتتاح کے دوران سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
گزشتہ روز سعودی دارالحکومت ریاض میں ملاقات کرنے والے "فرینڈز آف سوڈان" گروپ نے امن اور خوشحالی کے لئے عبوری مرحلے کی کامیابی اور سوڈانی عوام کی جائز امیدوں کے حصول کے لئے خرطوم کی اپنی مکمل حمایت کی تصدیق کی ہے۔

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے سعودی عرب کی صدارت میں ریاستہائے متحدہ  برطانیہ، فرانس، ناروے، متحدہ عرب امارات اور ریاست جنوبی سوڈان سمیت 25 ممالک اور تنظیموں کی شراکت ساتھ منعقد ہونے والے آٹھویں کانفرنس کے دوران کہا کہ یہ سوڈان میں سلامتی، انصاف اور پائیدار امن کے حصولیابی کا ایک تاریخی موقع ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 23 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 13 اگست 2020ء شماره نمبر [15234]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]