حوثيوں نے "صافر آئل ٹینکر" کو بنانے کے لئے اس کے تیل کی شرط لگائیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2449351/%D8%AD%D9%88%D8%AB%D9%8A%D9%88%DA%BA-%D9%86%DB%92-%D8%B5%D8%A7%D9%81%D8%B1-%D8%A2%D8%A6%D9%84-%D9%B9%DB%8C%D9%86%DA%A9%D8%B1-%DA%A9%D9%88-%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D8%AA%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%D8%B1%D8%B7-%D9%84%DA%AF%D8%A7%D8%A6%DB%8C
حوثيوں نے "صافر آئل ٹینکر" کو بنانے کے لئے اس کے تیل کی شرط لگائی
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک تصویر میں "صافر آئل ٹینکر" کو دیکھا جا سکتا ہے
باخبر ذرائع نے «الشرق الاوسط» کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ حوثیوں نے اقوام متحدہ کے سفیر مارٹن گریفتھ کے سامنے مغربی یمن میں تیرتے ہوئے صافر ٹینکر کی اصلاحی کاروائی کی منظوری کے مقابلہ میں اس میں موجود تیل کی شرط عائد کی ہے اور اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ ٹینکر کی حیثیت سے علاقائی اور بین الاقوامی تشویش پیدا ہو گئی ہے اور خدشہ ظاہر کیا کہ اس سے ماحولیاتی تباہی پھیل سکتی ہے۔
اپنا نام ظاہر نہ کرتے ہوئے ذرائع نے بتایا ہے کہ حوثیوں نے اقوام متحدہ کے سفیر کو بتایا ہے کہ اگر اقوام متحدہ جہاز میں موجود تیل کی اجازت دیتا ہے تو وہ اقوام متحدہ کے ماہرین کے لئے ٹینکر صافر تک آنے کی اجازت قبول کر سکتے ہیں اور ذرائع کے مطابق ملیشیاؤں کے ذریعہ لگائے گئے شرط کا مقصد تیل کو پریشر کارڈ اور ٹائم بم کے طور پر استعمال کرنا ہے تاکہ مستقبل میں بین الاقوامی برادری کو بلیک میل کرنے کے لئے اسے استعمال کیا جاسکے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)