حوثيوں نے "صافر آئل ٹینکر" کو بنانے کے لئے اس کے تیل کی شرط لگائی

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک تصویر میں "صافر آئل ٹینکر" کو دیکھا جا سکتا ہے
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک تصویر میں "صافر آئل ٹینکر" کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

حوثيوں نے "صافر آئل ٹینکر" کو بنانے کے لئے اس کے تیل کی شرط لگائی

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک تصویر میں "صافر آئل ٹینکر" کو دیکھا جا سکتا ہے
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک تصویر میں "صافر آئل ٹینکر" کو دیکھا جا سکتا ہے
باخبر ذرائع نے «الشرق الاوسط» کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ حوثیوں نے اقوام متحدہ کے سفیر مارٹن گریفتھ کے سامنے مغربی یمن میں تیرتے ہوئے صافر ٹینکر کی اصلاحی کاروائی کی منظوری کے مقابلہ میں اس میں موجود تیل کی شرط عائد کی ہے اور اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ ٹینکر کی حیثیت سے علاقائی اور بین الاقوامی تشویش پیدا ہو گئی ہے اور خدشہ ظاہر کیا کہ اس سے ماحولیاتی تباہی پھیل سکتی ہے۔

اپنا نام ظاہر نہ کرتے ہوئے ذرائع نے بتایا ہے کہ حوثیوں نے اقوام متحدہ کے سفیر کو بتایا ہے کہ اگر اقوام متحدہ جہاز میں موجود تیل کی اجازت دیتا ہے تو وہ اقوام متحدہ کے ماہرین کے لئے ٹینکر صافر تک آنے کی اجازت قبول کر سکتے ہیں اور ذرائع کے مطابق ملیشیاؤں کے ذریعہ لگائے گئے شرط کا مقصد تیل کو پریشر کارڈ اور ٹائم بم کے طور پر استعمال کرنا ہے تاکہ مستقبل میں بین الاقوامی برادری کو بلیک میل کرنے کے لئے اسے استعمال کیا جاسکے۔(۔۔۔)

جمعہ 24 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 14 اگست 2020ء شماره نمبر [15235]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]