حوثيوں نے "صافر آئل ٹینکر" کو بنانے کے لئے اس کے تیل کی شرط لگائی

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک تصویر میں "صافر آئل ٹینکر" کو دیکھا جا سکتا ہے
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک تصویر میں "صافر آئل ٹینکر" کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

حوثيوں نے "صافر آئل ٹینکر" کو بنانے کے لئے اس کے تیل کی شرط لگائی

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک تصویر میں "صافر آئل ٹینکر" کو دیکھا جا سکتا ہے
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک تصویر میں "صافر آئل ٹینکر" کو دیکھا جا سکتا ہے
باخبر ذرائع نے «الشرق الاوسط» کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ حوثیوں نے اقوام متحدہ کے سفیر مارٹن گریفتھ کے سامنے مغربی یمن میں تیرتے ہوئے صافر ٹینکر کی اصلاحی کاروائی کی منظوری کے مقابلہ میں اس میں موجود تیل کی شرط عائد کی ہے اور اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ ٹینکر کی حیثیت سے علاقائی اور بین الاقوامی تشویش پیدا ہو گئی ہے اور خدشہ ظاہر کیا کہ اس سے ماحولیاتی تباہی پھیل سکتی ہے۔

اپنا نام ظاہر نہ کرتے ہوئے ذرائع نے بتایا ہے کہ حوثیوں نے اقوام متحدہ کے سفیر کو بتایا ہے کہ اگر اقوام متحدہ جہاز میں موجود تیل کی اجازت دیتا ہے تو وہ اقوام متحدہ کے ماہرین کے لئے ٹینکر صافر تک آنے کی اجازت قبول کر سکتے ہیں اور ذرائع کے مطابق ملیشیاؤں کے ذریعہ لگائے گئے شرط کا مقصد تیل کو پریشر کارڈ اور ٹائم بم کے طور پر استعمال کرنا ہے تاکہ مستقبل میں بین الاقوامی برادری کو بلیک میل کرنے کے لئے اسے استعمال کیا جاسکے۔(۔۔۔)

جمعہ 24 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 14 اگست 2020ء شماره نمبر [15235]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]