واشنگٹن نے تہران پر خودکار پابندیاں عائد کرنے کا کیا اشارہ

گزشتہ 25 مئی کو وینزویلا کی بندرگاہ پر ایرانی آئل ٹینکر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ 25 مئی کو وینزویلا کی بندرگاہ پر ایرانی آئل ٹینکر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

واشنگٹن نے تہران پر خودکار پابندیاں عائد کرنے کا کیا اشارہ

گزشتہ 25 مئی کو وینزویلا کی بندرگاہ پر ایرانی آئل ٹینکر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ 25 مئی کو وینزویلا کی بندرگاہ پر ایرانی آئل ٹینکر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ رات ایک ایسے امریکی مسودہ کے سلسلہ میں متوقع ووٹ کے دوران سلامتی کونسل کی منظوری میں ناکام ہونے کی توقع کی وجہ سے اگلے ہفتے سے قرارداد 2231 میں طے شدہ "سنیپ بیک" کے اصول کے مطابق ایران پر خودبخود بین الاقوامی پابندیاں عائد کرنے کی اپنی انتھک کوششوں میں امریکہ "پلان بی" کی طرف بڑھا ہے جس میں تہران پر بین الاقوامی سطح پر عائد ہتھیاروں کے پابندی کو غیر معینہ مدت تک بڑھائے جانے کی اجازت دی گئی ہے۔

امریکہ نے ایک نئی سادہ قرارداد میں اسلحہ کی اس پابندی میں توسیع کرنے کی کوشش کی ہے جو 18 اکتوبر کو غیر معینہ مدت تک ختم ہوجائے گی اور واشنگٹن کا کہنا ہے کہ اگر پابندیاں ختم کردی گئیں تو ایران ایک بدمعاش اسلحہ فروش بن جائے گا۔

ووٹ سے پہلے سلامتی کونسل میں فرانس، برطانیہ اور جرمنی جیسے تین یورپی ممالک کے گروپ نے یورپی ڈپلومیٹک کے مطابق اپنی پوری صلاحیت کے ساتھ سلامتی کونسل کی قراردادوں کا احترام کرنے والے "ٹھوس اور تعمیری حل" کی تلاش کی ہے اور ایک ہی وقت میں اس بات کا بھی خیال کیا ہے کہ ایک طرف ریاستہائے متحدہ امریکہ کے مواقف کے مابین ایک خلاء بہت بڑا ہے تو دوسری طرف سے روس اور چین کی طرف سے ایک خلاء موجود ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 25 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 15 اگست 2020ء شماره نمبر [15236]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]