مشرقی بحیرۂ روم میں اردوگان نے یونان کو دی دھمکی https://urdu.aawsat.com/home/article/2449451/%D9%85%D8%B4%D8%B1%D9%82%DB%8C-%D8%A8%D8%AD%DB%8C%D8%B1%DB%82-%D8%B1%D9%88%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%88%DA%AF%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-%DB%8C%D9%88%D9%86%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D8%AF%DB%8C-%D8%AF%DA%BE%D9%85%DA%A9%DB%8C
ایسے وقت میں جب ترکی نے مشرقی بحیرۂ روم میں یونان کے ساتھ تنازعہ حل کرنے کے لئے سوئس اقدام کو قبول کرنے کا اعلان کیا ہے اسی وقت صدر رجب طیب اردوگان نے ایتھنز کی طرف سے اس ترک جہاز "اروچ صدر" کو نشانہ بنانے کی کسی بھی کوشش کا جواب دینے کا عزم کیا ہے جو قبرص اور یونان کے مابین سروے کی کاروائیاں کر رہا ہے۔
ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو نے کہا کہ ہم یونان کے ساتھ تنازعہ حل کرنے کے لئے سوئٹزرلینڈ کی پیش کردہ ایک سمجھوتہ پر متفق ہیں اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ ترکی نے ہمیشہ ہی ان امور پر سفارت کاری اور بات چیت کی حمایت کی ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)