امریکی انتظامیہ بشیر کے دور کے عہدیداروں کو سزا دے گیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2452671/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%B8%D8%A7%D9%85%DB%8C%DB%81-%D8%A8%D8%B4%DB%8C%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%88%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%B9%DB%81%D8%AF%DB%8C%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%B3%D8%B2%D8%A7-%D8%AF%DB%92-%DA%AF%DB%8C
امریکی انتظامیہ بشیر کے دور کے عہدیداروں کو سزا دے گی
پورٹ سوڈان شہر میں تشدد کی مذمت کرنے والے ایک مظاہرہ کے دوران سوڈانی حکومت کی وفادار مزاحمتی کمیٹیوں کے ممبران کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
امریکی انتظامیہ نے سابق سوڈانی صدر عمر البشیر کی حکومت میں متعدد عہدیداروں اور موجودہ عہدیداروں کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے اور ان پر سوڈان میں جمہوریت کو نقصان پہنچانے کے لئے کام کرنے، سویلین حکومت کے کام میں رکاوٹیں کھڑی کرنے اور نئی سوڈانی آئین کی تحریر میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا ہے اور یہ پابندیاں ان اہلکاروں اور ان کے اہل خانہ پر عائد ہوں گے لیکن ابھی ان کے نام کو خفیہ رکھا گیا ہے۔
ایک پریس بیان کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے پرسو شام کہا ہے کہ واشنگٹن سوڈان کے عوام اور اپریل 2019 میں سابق صدر عمر البشیر کا تختہ الٹنے والے انقلابیوں کی امنگوں کا ساتھ دیتا رہے گا۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔