آئندہ کی لبنانی حکومت سے متعلق امریکہ اور فرانس کے درمیان سمجھوتہ

صدر مائکل عون کو گزشتہ روز بعبدا پیلس میں ڈیوڈ ہیل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
صدر مائکل عون کو گزشتہ روز بعبدا پیلس میں ڈیوڈ ہیل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

آئندہ کی لبنانی حکومت سے متعلق امریکہ اور فرانس کے درمیان سمجھوتہ

صدر مائکل عون کو گزشتہ روز بعبدا پیلس میں ڈیوڈ ہیل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
صدر مائکل عون کو گزشتہ روز بعبدا پیلس میں ڈیوڈ ہیل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکی اور فرانسیسی مواقف اگلی لبنانی حکومت کی شکل سے موافق ہیں کیونکہ یہ غیرجانبدار ہوگی اور لبنانی عوام کی امنگوں کے لئے کام کرےگی جبکہ امریکی کانگریس نے حزب اللہ کے ہاتھوں کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مشرقی وسطی سے متعلق امریکی وزارت خارجہ کے نائب سکریٹری ڈیوڈ ہیل نے بیروت بندرگاہ دھماکے کے بعد لبنان میں بین الاقوامی دلچسپی کی نظراندازی کے نتیجے میں پیدا ہونے والے منفی تنازعات سے خبردار کرتے ہوئے ٹیکنوکریٹس کی غیرجانبدار اور آزاد حکومت کے قیام کا مطالبہ کیا ہے اور یہ بات الشرق الاوسط کو ان سیاستدانوں نے بتائی ہے جنہوں نے بیروت میں ان سے ملاقات کی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 25 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 15 اگست 2020ء شماره نمبر [15236]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]