یورپ کے مذاکرات کی دعوت کے بارے میں ترکی کے تحفظات

مشرقی بحیرۂ روم میں یونان کے ساتھ فوجی مشقوں کے دوران فرانسیسی ہیلی کاپٹر کیریئر "لا ٹونیری" کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
مشرقی بحیرۂ روم میں یونان کے ساتھ فوجی مشقوں کے دوران فرانسیسی ہیلی کاپٹر کیریئر "لا ٹونیری" کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
TT

یورپ کے مذاکرات کی دعوت کے بارے میں ترکی کے تحفظات

مشرقی بحیرۂ روم میں یونان کے ساتھ فوجی مشقوں کے دوران فرانسیسی ہیلی کاپٹر کیریئر "لا ٹونیری" کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
مشرقی بحیرۂ روم میں یونان کے ساتھ فوجی مشقوں کے دوران فرانسیسی ہیلی کاپٹر کیریئر "لا ٹونیری" کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
کل ترکی نے یونان کے ساتھ بحران کو ختم کرنے کے لئے یورپی یونین کے مذاکرات کی دعوت کے بارے میں تحفظات کا اظہار کیا ہے اور اس سے مشرقی بحیرۂ روم میں یکطرفہ اقدامات اٹھانے والوں کے نام اپنی دعوت بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پرسو ویڈیو کے ذریعہ یوروپی یونین کی خارجہ امور کونسل کے ہنگامی اجلاس کی طرف سے جاری کردہ دعوت کے جواب میں ترکی کی وزارت خارجہ نے کل ہفتہ کو ایک بیان میں پرزور انداز میں کہا ہے کہ یورپی یونین کے ذریعہ گفت وشنید اور مذاکرات کی ملنے والی دعوت ان لوگوں کو دینی چاہئےجو  اشتعال انگیز اقدامات کررہے ہیں اور مشرقی بحیرۂ روم میں یکطرفہ کاروائی کررہے ہیں اور ترکی اور ترک قبرص کے حقوق اور مفادات کا احترام نہیں کررہے ہیں اور اس میں یونان کی طرف اشارہ ہے۔

اسی سلسلہ میں ترکی نے متعدد جنگی جہازوں کے علاوہ 8 ایف 16 طیاروں کو بھیجا ہے تاکہ خطے میں سروے کی کاروائیاں کرنے والے سرچ جہاز " کے تحفظ میں اضافہ کیا جاسکے۔(۔۔۔)

اتوار 26 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 16 اگست 2020ء شماره نمبر [15237]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]