لبنان "ذمہ داری اور تصنیف" کی حالت میں زندگی گزار رہا ہے

ہل کو گزشتہ روز بیروت بندرگاہ میں دھماکے کی جگہ امریکی سفیر ڈوروتی شی کے ہمراہ کے اپنے دورہ کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ہل کو گزشتہ روز بیروت بندرگاہ میں دھماکے کی جگہ امریکی سفیر ڈوروتی شی کے ہمراہ کے اپنے دورہ کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

لبنان "ذمہ داری اور تصنیف" کی حالت میں زندگی گزار رہا ہے

ہل کو گزشتہ روز بیروت بندرگاہ میں دھماکے کی جگہ امریکی سفیر ڈوروتی شی کے ہمراہ کے اپنے دورہ کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ہل کو گزشتہ روز بیروت بندرگاہ میں دھماکے کی جگہ امریکی سفیر ڈوروتی شی کے ہمراہ کے اپنے دورہ کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لبنان اگلی حکومت کی تشکیل اور اس کے صدر کی شناخت کے بارے میں جاری اختلاف رائے کے ساتھ "تصنیف اور ذمہ داری" کے الجھن میں ہے؛ لہذا اگلے مہینے کے آغاز میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی بیروت واپسی سے قبل کسی معاہدہ تک پہنچنے کا امکان نہیں ہے۔

حزب اللہ کے سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ کے اعلان کے ساتھ جس میں کہا گیا ہے کہ غیر جانبدار حکومت کے بارے میں بات کرنا وقت ضائع کرنا ہے اور وزارتی ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ رابطے صدر کے فرد کے بارے میں کسی نتیجے پر نہیں پہنچے ہیں۔

دوسری طرف باخبر ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ سابق وزیر اعظم سعد حریری کے نام کے ساتھ ساتھ ان کے لئے امریکی اور فرانسیسی مدد پر مبنی گفتگو ہوئی ہے اور حکومتی مشاورت اور آئندہ صدارتی انتخابات کے مابین تصادم اور ترابط بھی دیکھی گئی ہے۔(۔۔۔)

اتوار 26 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 16 اگست 2020ء شماره نمبر [15237]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]