عمان اور اسرائیل کے درمیان خطے میں پیشرفت کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال

عمان اور اسرائیل کے درمیان خطے میں پیشرفت کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال
TT

عمان اور اسرائیل کے درمیان خطے میں پیشرفت کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال

عمان اور اسرائیل کے درمیان خطے میں پیشرفت کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال
گزشتہ روز سلطنت عمان نے مشرق وسطی میں جامع امن کے مطالبے کی تجدید کرتے ہوئے امن مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے اور فلسطینی عوام کے جائز مطالبات کو پورا کرنے پر زور دیا ہے۔

عمان کی وزارت برائے امور خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ وزیر یوسف بن علوی کو خطے میں پیشرفت پر تبادلۂ خیال کرنے کے لئے گزشتہ روز اپنے اسرائیلی ہم منصب گبی اشکنازی کی طرف سے فون آیا تھا اور یہ فون متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان باضابطہ تعلقات قائم کرنے کے معاہدہ پر ایک ہفتہ سے بھی کم عرصے بعد آیا ہے۔

عمانی وزارت برائے امور خارجہ نے اپنی ٹویٹر سائٹ پر کہا ہے کہ بن علوی نے اشکنازی کے مشرق وسطی میں جامع اور انصاف پسندانہ امن کے حصول کی حمایت میں سلطنت کے موقف کی تصدیق کی ہے اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ آزاد ریاست جس کی دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہے بنانے کے لئے فلسطینی عوام کے جائز مطالبات کو پورا کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس وقت یہی عرب موقف کے عین مطابق ہے۔(۔۔۔)

منگل 28 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 18 اگست 2020ء شماره نمبر [15239]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]