تائیوان کے سب سے بڑے ہتھیاروں کے ذریعہ امریکہ نے چین کو کیا مشتعل

تائیوان کے سب سے بڑے ہتھیاروں کے ذریعہ امریکہ نے چین کو کیا مشتعل
TT

تائیوان کے سب سے بڑے ہتھیاروں کے ذریعہ امریکہ نے چین کو کیا مشتعل

تائیوان کے سب سے بڑے ہتھیاروں کے ذریعہ امریکہ نے چین کو کیا مشتعل
چین کے ساتھ ایک نئی اشتعال انگیزی میں امریکی محکمۂ دفاع (پینٹاگون) نے اعلان کیا ہے کہ اس نے تائیوان کے ساتھ ایک ایسا دفاعی معاہدہ کیا ہے جو اس کی تاریخ کا سب سے بڑا معاہدہ ہے اور اس میں 66 ایف 16 لڑاکا طیاروں کی فروخت بھی شامل ہے۔

یہ معاہدہ تائیوان کی جانب سے امریکی انتظامیہ کو باضابطہ درخواست پیش کرنے کے بعد ہوا ہے اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پچھلے سال کے شروع میں اس کی منظوری دے دی ہے۔

تائیوان کی خاتون صدر سوئی انگ وین نے گزشتہ ہفتے واشنگٹن میں امریکی ہڈسن انسٹی ٹیوٹ برائے مطالعات اور سیاسی تحقیق کے زیر اہتمام ایک سمپوزیم کے دوران اعلان کیا ہے کہ تائیوان کی پارلیمنٹ نے اس بات کی منظوری دے دی ہے کہ حکومت فوج کے لئے اپنی فوجی امداد میں اضافہ کر سکتی ہے کیونکہ اس سے قبل اسے محسوس ہوا کہ تائیوان کی جمہوریت چین سے خطرے میں ہے اور اسے اپنے ملک کے لئے اس بات کی خوفزدگی کا احساس ہوا ہے کہ کہیں ہانگ کانگ جیسا منظر نامہ نہ سامنے آ جائے؛ لہذا ان سب کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت نے فوج کو تربیت دینے کے علاوہ میزائل دفاعی نظام اور فوجی سازوسامان کی خریداری کے لئے ریاستہائے متحدہ امریکہ کو درخواست پیش کر دیا۔(۔۔۔)

بدھ 29 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 19 اگست 2020ء شماره نمبر [15240]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]