ایک اسرائیلی اہلکار کی طرف سے ابوظہبی کا پہلا علی الاعلان دورہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2457966/%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%A7%DB%81%D9%84%DA%A9%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D8%A8%D9%88%D8%B8%DB%81%D8%A8%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D9%BE%DB%81%D9%84%D8%A7-%D8%B9%D9%84%DB%8C-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%86-%D8%AF%D9%88%D8%B1%DB%81
ایک اسرائیلی اہلکار کی طرف سے ابوظہبی کا پہلا علی الاعلان دورہ
اماراتی قومی سلامتی کے مشیر شیخ طحنون بن زايد آل نهيان کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈبلیو اے ایم)
خرطوم: احمد یونس۔ تل ابیب: نظير مجلي ۔ ابوظہبی: "الشرق الاوسط"
TT
TT
ایک اسرائیلی اہلکار کی طرف سے ابوظہبی کا پہلا علی الاعلان دورہ
اماراتی قومی سلامتی کے مشیر شیخ طحنون بن زايد آل نهيان کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈبلیو اے ایم)
متحدہ عرب امارات کے قومی سلامتی کے مشیر طحنون بن زايد آل نهيان نے گزشتہ روز ابوظہبی کے دورے پر آئے ہوئے اسرائیلی موساد کے سربراہ یوسی کوہن سے بات چیت کی ہے۔
دریں اثنا اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاھو نے خرطوم کے تل ابیب سے تعلقات معمول پر لانے کے بارے میں جاری کردہ بیانات کا خیر مقدم کیا ہے۔
طحنون بن زايد آل نهياننے کوہن کی ان کوششوں کی تعریف کی جن کی وجہ سے دونوں ممالک کے مابین امن معاہدہ کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا گیا ہے اور جو دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کے لئے نئے افق کھولنے کے علاوہ خطے میں امن کے قیام میں مثبت کردار ادا کرے گا۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)