سعودی عرب عرب اقدام اور دو ریاستوں کے حل پر کاربند ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2458841/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%82%D8%AF%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AF%D9%88-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%AD%D9%84-%D9%BE%D8%B1-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D8%A8%D9%86%D8%AF-%DB%81%DB%92
سعودی عرب عرب اقدام اور دو ریاستوں کے حل پر کاربند ہے
سعودی وزیر خارجہ اور ان کے جرمن ہم منصب کو گزشتہ روز برلن میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
برلن: راغدة بهنام
TT
TT
سعودی عرب عرب اقدام اور دو ریاستوں کے حل پر کاربند ہے
سعودی وزیر خارجہ اور ان کے جرمن ہم منصب کو گزشتہ روز برلن میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے پرزور انداز میں کہا ہے کہ سعودی عرب قیام امن کو ایک اسٹریٹجک انتخاب کے طور پر قبول کرنے کا پابند ہے اور وہ عرب امن اقدام اور بین الاقوامی قانونی فیصلوں کا بھی پابند ہے اور وہ فلسطینی علاقوں کو ظم کرنے کے سلسلہ میں کسی یکطرفہ اسرائیلی اقدامات کو دونوں ملکوں کے حل میں رکاوٹ سمجھتا ہے۔
برلن میں اپنے جرمن ہم منصب ہائیکو ماس کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ نے کل کہا ہے کہ سعودی عرب امن تک پہنچنے اور اسرائیل کے فلسطینی سرزمین کو الحاق کرنے کے خطرات کو کم کرنے کی تمام کوششوں کو سراہتا ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)