سعودی عرب عرب اقدام اور دو ریاستوں کے حل پر کاربند ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2458841/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%82%D8%AF%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AF%D9%88-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%AD%D9%84-%D9%BE%D8%B1-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D8%A8%D9%86%D8%AF-%DB%81%DB%92
سعودی عرب عرب اقدام اور دو ریاستوں کے حل پر کاربند ہے
سعودی وزیر خارجہ اور ان کے جرمن ہم منصب کو گزشتہ روز برلن میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
برلن: راغدة بهنام
TT
TT
سعودی عرب عرب اقدام اور دو ریاستوں کے حل پر کاربند ہے
سعودی وزیر خارجہ اور ان کے جرمن ہم منصب کو گزشتہ روز برلن میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے پرزور انداز میں کہا ہے کہ سعودی عرب قیام امن کو ایک اسٹریٹجک انتخاب کے طور پر قبول کرنے کا پابند ہے اور وہ عرب امن اقدام اور بین الاقوامی قانونی فیصلوں کا بھی پابند ہے اور وہ فلسطینی علاقوں کو ظم کرنے کے سلسلہ میں کسی یکطرفہ اسرائیلی اقدامات کو دونوں ملکوں کے حل میں رکاوٹ سمجھتا ہے۔
برلن میں اپنے جرمن ہم منصب ہائیکو ماس کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ نے کل کہا ہے کہ سعودی عرب امن تک پہنچنے اور اسرائیل کے فلسطینی سرزمین کو الحاق کرنے کے خطرات کو کم کرنے کی تمام کوششوں کو سراہتا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔