سعودی عرب عرب اقدام اور دو ریاستوں کے حل پر کاربند ہے

سعودی وزیر خارجہ اور ان کے جرمن ہم منصب کو گزشتہ روز برلن میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
سعودی وزیر خارجہ اور ان کے جرمن ہم منصب کو گزشتہ روز برلن میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

سعودی عرب عرب اقدام اور دو ریاستوں کے حل پر کاربند ہے

سعودی وزیر خارجہ اور ان کے جرمن ہم منصب کو گزشتہ روز برلن میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
سعودی وزیر خارجہ اور ان کے جرمن ہم منصب کو گزشتہ روز برلن میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے پرزور انداز میں کہا ہے کہ سعودی عرب قیام امن کو ایک اسٹریٹجک انتخاب کے طور پر قبول کرنے کا پابند ہے اور وہ عرب امن اقدام اور بین الاقوامی قانونی فیصلوں کا بھی پابند ہے اور وہ فلسطینی علاقوں کو ظم کرنے کے سلسلہ میں کسی یکطرفہ اسرائیلی اقدامات کو دونوں ملکوں کے حل میں رکاوٹ سمجھتا ہے۔

برلن میں اپنے جرمن ہم منصب ہائیکو ماس کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ نے کل کہا ہے کہ سعودی عرب امن تک پہنچنے اور اسرائیل کے فلسطینی سرزمین کو الحاق کرنے کے خطرات کو کم کرنے کی تمام کوششوں کو سراہتا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 01 محرم الحرام 1442 ہجرى - 20 اگست 2020ء شماره نمبر [15241]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]