المالکی: "ایرانی پاسداران انقلاب" پروجیکٹ حوثی کے فیصلے پر ہوا غالب

کل امریکی اور عراقی وزیر خارجہ کو واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس میں پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے اف بی)
کل امریکی اور عراقی وزیر خارجہ کو واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس میں پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے اف بی)
TT

المالکی: "ایرانی پاسداران انقلاب" پروجیکٹ حوثی کے فیصلے پر ہوا غالب

کل امریکی اور عراقی وزیر خارجہ کو واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس میں پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے اف بی)
کل امریکی اور عراقی وزیر خارجہ کو واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس میں پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے اف بی)
یمن میں قانون کی مدد کرنے والے اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے الشرق الاوسط کو بتایا  ہے کہ حوثی گروپ یمن میں جامع اور پائیدار سیاسی حل تک پہنچنے کے لئے علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر تمام اقدامات اور کوششوں کے باوجود خواہش اور فیصلے سے محروم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی پاسداران انقلاب پروجیکٹ اور اس کے ایجنڈے ملیشیا کے اندر ہونے والے فیصلوں پر غالب ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی حکمرانوں کی وفاداری اور قطعی نفاذ نظریاتی اور فرقہ وارانہ ماتحت کے اظہار کی ایک خاص علامت اور امتیازی نشان بن گیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 01 محرم الحرام 1442 ہجرى - 20 اگست 2020ء شماره نمبر [15241]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]