ٹرمپ: ہماری واپسی کا انحصار عراق کی صلاحیت پر ہے

گزشتہ روز وائٹ ہاؤس پہنچنے پر صدر ٹرمپ کو الکاظمی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: جمال پینگوینی)
گزشتہ روز وائٹ ہاؤس پہنچنے پر صدر ٹرمپ کو الکاظمی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: جمال پینگوینی)
TT

ٹرمپ: ہماری واپسی کا انحصار عراق کی صلاحیت پر ہے

گزشتہ روز وائٹ ہاؤس پہنچنے پر صدر ٹرمپ کو الکاظمی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: جمال پینگوینی)
گزشتہ روز وائٹ ہاؤس پہنچنے پر صدر ٹرمپ کو الکاظمی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: جمال پینگوینی)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی سے ملاقات کے دوران وعدہ کیا ہے کہ وہ عراق میں امریکی فوج کی موجودگی جلد ہی ختم کردیں گے لیکن انہوں نے کسی تاریخ کی وضاحت نہیں کی ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ امریکی موجودگی بین الاقوامی اتحادی افواج کے اندر "داعش" کے خلاف لڑائی سے وابستہ ہے۔

ٹرمپ نے بغداد کے ساتھ واشنگٹن کے تعلقات کو بہت اچھا قرار دیتے ہوئے مزید کہا ہے کہ ہم نے عراق میں فوجی موجودگی کی سطح کو انتہائی کم سطح تک کردیا ہے اور ٹرمپ نے زور دے کر کہا ہے کہ امریکی افواج  یا امریکی عہدوں اور ان کے مفادات کے خلاف کسی بھی قسم کا حملے کیا گیا ت واس کا فیصلہ کن اور سخت ردعمل ظاہر ہوگا۔(۔۔۔)

جمعہ 02 محرم الحرام 1442 ہجرى - 21 اگست 2020ء شماره نمبر [15242]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]