میکرون نے مشرقی بحیرۂ روم میں ترکی کے ساتھ محاذ آرائی کا مطالبہ کیا ہے

میکرون اور میرکل کو کل ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
میکرون اور میرکل کو کل ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
TT

میکرون نے مشرقی بحیرۂ روم میں ترکی کے ساتھ محاذ آرائی کا مطالبہ کیا ہے

میکرون اور میرکل کو کل ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
میکرون اور میرکل کو کل ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے جمعرات کے روز شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں کہا ہے کیا کہ ترک صدر رجب طیب اردوگان ایک "توسیع پسندانہ پالیسی" پر گامزن ہیں جس میں قومی اور اسلامی اصول موجود ہیں اور وہ یورپی مفادات سے میل نہیں کھاتا ہے اور وہ یورپ کے عدم استحکام کا ایک عنصر ہو سکتا ہے۔

پیرس میچ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں میکرون نے کہا ہے کہ یورپ کو ان معاملات کا مقابلہ کرنا چاہئے اور اسے اپنی ذمہ داری قبول کرنی ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں کشیدگی کے ساتھ نہیں ہوں لیکن اس کے بالمقابل میں کمزور سفارت کاری پر یقین نہیں رکھتا ہوں۔(۔۔۔)

جمعہ 02 محرم الحرام 1442 ہجرى - 21 اگست 2020ء شماره نمبر [15242]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]