لیبیا کے معاہدہ کی وجہ سے مارچ میں ہونے والے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کی تیاری شروعhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2465476/%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D8%A7%D8%B1%DA%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%92-%D8%B5%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D8%AA%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%BE%D8%A7%D8%B1%D9%84%DB%8C%D9%85%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C
لیبیا کے معاہدہ کی وجہ سے مارچ میں ہونے والے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کی تیاری شروع
مئی 2018 میں پیرس کے ایلیزا محل میں منعقدہ ایک کانفرنس کے دوران عقیلہ صالح کو حفتر اور السراج کے درمیان میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایوان نمائندگان کے اسپیکر اور صدارت کے ذمہ دار عقيلة صالح اور فائز السراج کے ذریعہ لئے گئے ایک فیصلہ نے لیبیا میں جنگ کے ماحول کو ہی بدل کر رکھ دیا ہے اگرچہ یہ اعلان عارضی طور پر کیا گیا ہے اور ان دونوں ذمہ دار نے الگ الگ تمام لیبیا کی سرزمین پر فوری طور پر جنگ بندی اور اگلے مارچ میں صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کا مطالبہ ہے۔
بڑے پیمانے پر بین الاقوامی اور عرب ذمہ داروں کے درمیان خیر مقدم حاصل کرنے والا فیصلہ جس کے بارے میں پارلیمنٹیرین کے اراکین نے الشرق الاوسط کے ساتھ اپنی گفتگو میں کہا ہے کہ یہ صحیح اقدام ہے جو بین الاقوامی دباؤ اور دونوں فریقین کے مابین لیبیا میں اقوام متحدہ کے مشن کے زیر اہتمام متعدد ملاقاتوں کے نتیجے میں ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب "نیشنل آرمی"کے جنرل کمان نے اعلان نہیں کیا ہے جو کل شام تک دو طرفہ اقدام کے سلسلہ میں اپنی پوزیشن پر ایک ساتھ جمع تھے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔