لیبیا کے معاہدہ کی وجہ سے مارچ میں ہونے والے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کی تیاری شروع

مئی 2018 میں پیرس کے ایلیزا محل میں منعقدہ ایک کانفرنس کے دوران عقیلہ صالح کو حفتر اور السراج کے درمیان میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مئی 2018 میں پیرس کے ایلیزا محل میں منعقدہ ایک کانفرنس کے دوران عقیلہ صالح کو حفتر اور السراج کے درمیان میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

لیبیا کے معاہدہ کی وجہ سے مارچ میں ہونے والے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کی تیاری شروع

مئی 2018 میں پیرس کے ایلیزا محل میں منعقدہ ایک کانفرنس کے دوران عقیلہ صالح کو حفتر اور السراج کے درمیان میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مئی 2018 میں پیرس کے ایلیزا محل میں منعقدہ ایک کانفرنس کے دوران عقیلہ صالح کو حفتر اور السراج کے درمیان میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایوان نمائندگان کے اسپیکر اور صدارت کے ذمہ دار عقيلة صالح اور فائز السراج کے ذریعہ لئے گئے ایک فیصلہ نے لیبیا میں جنگ کے ماحول کو ہی بدل کر رکھ دیا ہے اگرچہ یہ اعلان عارضی طور پر کیا گیا ہے اور ان دونوں ذمہ دار نے الگ الگ تمام لیبیا کی سرزمین پر فوری طور پر جنگ بندی اور اگلے مارچ میں صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کا مطالبہ ہے۔

بڑے پیمانے پر بین الاقوامی اور عرب ذمہ داروں کے درمیان خیر مقدم حاصل کرنے والا فیصلہ جس کے بارے میں پارلیمنٹیرین کے اراکین نے الشرق الاوسط کے ساتھ اپنی گفتگو میں کہا ہے کہ یہ صحیح اقدام ہے جو بین الاقوامی دباؤ اور دونوں فریقین کے مابین لیبیا میں اقوام متحدہ کے مشن کے زیر اہتمام متعدد ملاقاتوں کے نتیجے میں ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب "نیشنل آرمی"کے جنرل کمان نے اعلان نہیں کیا ہے جو کل شام تک دو طرفہ اقدام کے سلسلہ میں اپنی پوزیشن پر ایک ساتھ جمع تھے۔(۔۔۔)

ہفتہ 03 محرم الحرام 1442 ہجرى - 22 اگست 2020ء شماره نمبر [15243]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]