جرمن کی رپورٹیں: امونیم نائٹریٹ "حزب اللہ" سے منسلک ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2465481/%D8%AC%D8%B1%D9%85%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%D9%BE%D9%88%D8%B1%D9%B9%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%85%D9%88%D9%86%DB%8C%D9%85-%D9%86%D8%A7%D8%A6%D9%B9%D8%B1%DB%8C%D9%B9-%D8%AD%D8%B2%D8%A8-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D9%86%D8%B3%D9%84%DA%A9-%DB%81%DB%8C%DA%BA
جرمن کی رپورٹیں: امونیم نائٹریٹ "حزب اللہ" سے منسلک ہیں
لبنانیوں کو گزشتہ روز اس مہینے کی چوتھی تاریخ کو بیروت بندرگاہ میں ہونے والے دھماکے سے ہوئے نقصان کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
برلن: راغدة بهنام
TT
TT
جرمن کی رپورٹیں: امونیم نائٹریٹ "حزب اللہ" سے منسلک ہیں
لبنانیوں کو گزشتہ روز اس مہینے کی چوتھی تاریخ کو بیروت بندرگاہ میں ہونے والے دھماکے سے ہوئے نقصان کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
دو جرمن اطلاعات نے کل جمعہ کو اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حزب اللہ امونیم نائٹریٹ کی کھیپ سے منسلک تھا جو چار اگست کو بیروت بندرگاہ میں پھٹا ہے اور ایرانی پاسداران انقلاب نے اس میں تین کھیپ سن 2013 میں بھیجی تھی۔
پہلی رپورٹ جسے رسالہ "ڈیر اسپیگل" کے ذریعہ شائع ہونے والی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ جہاز "روزس" کا مالک روسی ایگور گریشوکن نہیں تھا جیسا کہ اب تک گردش کیا جارہا ہے بلکہ وہ شرالامبوس مانولي نامی قبرصی قومیت کا ایک تاجر تھا اور اس کا تعلق لبنان میں "حزب اللہ" کے زیر استعمال ایک بینک سے تھا اور اس نے جہاز سے منسلک چیزوں کو چھپانے کے لئے سخت محنت کی ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)