ناصریہ غصے نے پارٹی ہیڈ کوارٹر کو کیا ختم کردیا

گزشتہ روز جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں کارکنوں کو پارٹی ہیڈ کوارٹر مسمار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں کارکنوں کو پارٹی ہیڈ کوارٹر مسمار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ناصریہ غصے نے پارٹی ہیڈ کوارٹر کو کیا ختم کردیا

گزشتہ روز جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں کارکنوں کو پارٹی ہیڈ کوارٹر مسمار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں کارکنوں کو پارٹی ہیڈ کوارٹر مسمار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
عراقی مرد کارکنوں اور خواتین کارکنوں کے خلاف ہونے والی قتل وغارت گری کے سلسلے کے تسلسل کے درمیان جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں کل ہی یہ غصہ پھوٹ پڑا جس کی وجہ سے کئی پارٹیوں کے صدر مقام مسمار کر دئے گئے جبکہ وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی اپنے مذاکرات کی پہلی کامیابی کے ساتھ واپس ہوئے ہیں کیونکہ امریکہ نے بغداد کے شمال سے امریکی دستبرداری کا اعلان کیا ہے۔

وسیع پیمانے پر ایسی تصاویر اور ویڈیوز ناصریہ میں شائع ہوئے ہیں جن میں کارکنوں کو دعوی پارٹی، بدر آرگنائزیشن، اہل الحق رجمنٹ، حزب اللہ، کمیونسٹ پارٹی، وزڈم موومنٹ اور صوبائی تحلیل کونسل میں سیکیورٹی کمیٹی کے سربراہ جبار الموسوی کے گھر کو منہدم کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور اس کاروائیوں سے حکمران جماعتوں اور مسلح دھڑوں کے خلاف عوامی غم وغصے کی سطح کا اندازہ ہو رہا ہے۔

بصرہ میں مظاہرین نے پرسو شام پارلیمنٹ کے دفتر پر حملہ کرکے اس کو نذر آتش کردیا اور یہ اقدام اس بات کے خلاف ہوا ہے کہ انہوں نے وفاقی پارلیمنٹ میں بصرہ کے نمائندوں کی گورنریٹ کے دفاع اور کارکنوں کو نشانہ بنانے والے مسلح گروہوں سے اپنے رہائشیوں کی حفاظت کے بارے میں لاپرواہی برتی ہے۔

اتوار 04 محرم الحرام 1442 ہجرى - 23 اگست 2020ء شماره نمبر [15244]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]