ناصریہ غصے نے پارٹی ہیڈ کوارٹر کو کیا ختم کردیا

گزشتہ روز جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں کارکنوں کو پارٹی ہیڈ کوارٹر مسمار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں کارکنوں کو پارٹی ہیڈ کوارٹر مسمار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ناصریہ غصے نے پارٹی ہیڈ کوارٹر کو کیا ختم کردیا

گزشتہ روز جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں کارکنوں کو پارٹی ہیڈ کوارٹر مسمار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں کارکنوں کو پارٹی ہیڈ کوارٹر مسمار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
عراقی مرد کارکنوں اور خواتین کارکنوں کے خلاف ہونے والی قتل وغارت گری کے سلسلے کے تسلسل کے درمیان جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں کل ہی یہ غصہ پھوٹ پڑا جس کی وجہ سے کئی پارٹیوں کے صدر مقام مسمار کر دئے گئے جبکہ وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی اپنے مذاکرات کی پہلی کامیابی کے ساتھ واپس ہوئے ہیں کیونکہ امریکہ نے بغداد کے شمال سے امریکی دستبرداری کا اعلان کیا ہے۔

وسیع پیمانے پر ایسی تصاویر اور ویڈیوز ناصریہ میں شائع ہوئے ہیں جن میں کارکنوں کو دعوی پارٹی، بدر آرگنائزیشن، اہل الحق رجمنٹ، حزب اللہ، کمیونسٹ پارٹی، وزڈم موومنٹ اور صوبائی تحلیل کونسل میں سیکیورٹی کمیٹی کے سربراہ جبار الموسوی کے گھر کو منہدم کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور اس کاروائیوں سے حکمران جماعتوں اور مسلح دھڑوں کے خلاف عوامی غم وغصے کی سطح کا اندازہ ہو رہا ہے۔

بصرہ میں مظاہرین نے پرسو شام پارلیمنٹ کے دفتر پر حملہ کرکے اس کو نذر آتش کردیا اور یہ اقدام اس بات کے خلاف ہوا ہے کہ انہوں نے وفاقی پارلیمنٹ میں بصرہ کے نمائندوں کی گورنریٹ کے دفاع اور کارکنوں کو نشانہ بنانے والے مسلح گروہوں سے اپنے رہائشیوں کی حفاظت کے بارے میں لاپرواہی برتی ہے۔

اتوار 04 محرم الحرام 1442 ہجرى - 23 اگست 2020ء شماره نمبر [15244]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]