دمشق کے خلاف واشنگٹن کی پابندیوں سے ماسکو پریشان

شمال مشرقی شام میں ایک امریکی گشت کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شمال مشرقی شام میں ایک امریکی گشت کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

دمشق کے خلاف واشنگٹن کی پابندیوں سے ماسکو پریشان

شمال مشرقی شام میں ایک امریکی گشت کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شمال مشرقی شام میں ایک امریکی گشت کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
واشنگٹن کی جانب سے شامی شخصیات کے خلاف حالیہ پابندیوں کی فہرست کے اعلان سے ماسکو کر تکلیف پہنچی ہے کیونکہ جون کے وسط میں روسی صدر کے دارالحکومت سے آنے والی فضا "سیزر ایکٹ" کے نفاذ کے بعد سے ان لوگوں کے وزن کی نشاندہی کرتی ہے جو اس خیال پر قائل ہیں کہ فوجی فتح پر شرط لگانا درست نہیں ہے اور سیاسی راستے پر بھی غور وفکر کرنی چاہئے۔

جمعرات کے روز واشنگٹن نے "کیسر ایکٹ" کے تحت تین شخصیات پر پابندی کا اعلان کیا ہے اور امریکی سوچ کے مطابق تین پیغامات بھی بھیجے ہیں اور ان میں سے پہلا سیاسی شخصیات ہیں جو ریاست اور سرکاری اداروں میں دراندازی کے لئے استعمال ہوئے ہیں اور دوسرا فیلڈ کی شخصیات ہیں جنہوں نے فوجی کارروائیوں میں حصہ لیا ہے اور ایران اور حزب اللہ کی موجودگی میں مدد کی ہے اور تیسرا معاشی شخصیات ہیں جو رامی مخلوف کے فنڈز اور نیٹ ورکس کو کنٹرول کرنے کے لئے استعمال ہوئی ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 04 محرم الحرام 1442 ہجرى - 23 اگست 2020ء شماره نمبر [15244]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]