دمشق کے خلاف واشنگٹن کی پابندیوں سے ماسکو پریشان

شمال مشرقی شام میں ایک امریکی گشت کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شمال مشرقی شام میں ایک امریکی گشت کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

دمشق کے خلاف واشنگٹن کی پابندیوں سے ماسکو پریشان

شمال مشرقی شام میں ایک امریکی گشت کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شمال مشرقی شام میں ایک امریکی گشت کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
واشنگٹن کی جانب سے شامی شخصیات کے خلاف حالیہ پابندیوں کی فہرست کے اعلان سے ماسکو کر تکلیف پہنچی ہے کیونکہ جون کے وسط میں روسی صدر کے دارالحکومت سے آنے والی فضا "سیزر ایکٹ" کے نفاذ کے بعد سے ان لوگوں کے وزن کی نشاندہی کرتی ہے جو اس خیال پر قائل ہیں کہ فوجی فتح پر شرط لگانا درست نہیں ہے اور سیاسی راستے پر بھی غور وفکر کرنی چاہئے۔

جمعرات کے روز واشنگٹن نے "کیسر ایکٹ" کے تحت تین شخصیات پر پابندی کا اعلان کیا ہے اور امریکی سوچ کے مطابق تین پیغامات بھی بھیجے ہیں اور ان میں سے پہلا سیاسی شخصیات ہیں جو ریاست اور سرکاری اداروں میں دراندازی کے لئے استعمال ہوئے ہیں اور دوسرا فیلڈ کی شخصیات ہیں جنہوں نے فوجی کارروائیوں میں حصہ لیا ہے اور ایران اور حزب اللہ کی موجودگی میں مدد کی ہے اور تیسرا معاشی شخصیات ہیں جو رامی مخلوف کے فنڈز اور نیٹ ورکس کو کنٹرول کرنے کے لئے استعمال ہوئی ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 04 محرم الحرام 1442 ہجرى - 23 اگست 2020ء شماره نمبر [15244]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]