ترکی کے مشقوں کی وجہ سے یونان اور فرانس پریشان

گزشتہ روز مشقوں کے ایک منظر کی تصویر ترکی کی وزارت دفاع کے ذریعہ نشر کردہ دیکھی جا سکتی ہے
گزشتہ روز مشقوں کے ایک منظر کی تصویر ترکی کی وزارت دفاع کے ذریعہ نشر کردہ دیکھی جا سکتی ہے
TT

ترکی کے مشقوں کی وجہ سے یونان اور فرانس پریشان

گزشتہ روز مشقوں کے ایک منظر کی تصویر ترکی کی وزارت دفاع کے ذریعہ نشر کردہ دیکھی جا سکتی ہے
گزشتہ روز مشقوں کے ایک منظر کی تصویر ترکی کی وزارت دفاع کے ذریعہ نشر کردہ دیکھی جا سکتی ہے
مشرقی بحیرہ روم میں تیل اور گیس کی کھوج کو لے کر یونان اور قبرص کے ساتھ موجود کشیدگی کے باوجود ترکی کی بحریہ اور فضائیہ فورسز بحیرہ روم اور ایجہسمندر میں مشقیں کررہی ہیں اور یہ اقدام فرانس کے ساتھ دو یورپی یونین کے ممبر ممالک کے مشترکہ مشقوں کے جواب میں کیا جا رہا ہے۔

گزشتہ روز ترکی کی وزارت دفاع نے اپنی ٹویٹر سائٹ پر ایسی تصاویر شائع کی ہے جن کے بارے میں کہا ہے کہ یہ سمندری تربیتی مشقوں سے متعلق ہیں جن میں حملہ آور کشتیوں اور 16-ایف طیاروں کی شرکت ہوئی ہے اور یہ مشقیں جنوبی یونان کے جزیرے کریٹ کے سامنے فرانسیسی اور یونانی افواج کے زیر اہتمام مشترکہ مشقوں کے جواب میں کی جا رہی ہیں۔

انقرہ کے ذریعہ ایجہ اور بحیرہ روم میں اپنے مشقوں کے اعلان کے بالمقابل یونان کے وزیر اعظم کریاکوس میتسوتکیس نے گزشتہ روز امریکی "سی این این" نیٹ ورک کو انٹرویو دیتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ترکی کے پاس بین الاقوامی عدالت میں بات چیت یا سہارا لینے کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے۔(۔۔۔)

پیر 05 محرم الحرام 1442 ہجرى - 24 اگست 2020ء شماره نمبر [15245]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]