امریکی سینئر عہدیداروں کی طرف سے مشرق وسطی کا سفر

اتوار کے دن مغربی کنارے کے الخلیل علاقہ میں غیر قانونی گزرگاہ کے ذریعہ فلسطینی کارکنوں کو اسرائیل جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
اتوار کے دن مغربی کنارے کے الخلیل علاقہ میں غیر قانونی گزرگاہ کے ذریعہ فلسطینی کارکنوں کو اسرائیل جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

امریکی سینئر عہدیداروں کی طرف سے مشرق وسطی کا سفر

اتوار کے دن مغربی کنارے کے الخلیل علاقہ میں غیر قانونی گزرگاہ کے ذریعہ فلسطینی کارکنوں کو اسرائیل جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
اتوار کے دن مغربی کنارے کے الخلیل علاقہ میں غیر قانونی گزرگاہ کے ذریعہ فلسطینی کارکنوں کو اسرائیل جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
امریکی انتظامیہ کے انتہائی نمایاں عہدے داران مشرق وسطی کے ممالک کا عیر معمولی دورے کرنے کی تیاری کر رہے ہیں اور خاص طور پر اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے دورے کریں گے تاکہ دونوں ممالک کے مابین معاہدے کو مستحکم کرنے کے لئے اور دوسرے عرب ممالک کو بھی اس میں شامل کرنے کی کوشش کی جا سکے۔

تل ابیب کے سفارتی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ اماراتی اور اسرائیلی معاہدہ کو کامیاب کرنا چاتا ہے اور اس میں پیشرفت کے لئے ایک ٹائم ٹیبل بھی طے کیا ہے اور اس کی راہ میں کھڑی ہونے والی رکاوٹوں کو دور کرنے کے طریقہ کے بارے میں بھی سوچا ہے اور وہ دوسرے عرب ممالک کو بھی شامل کرنے کے لئے معاہدہ میں توسیع کرنے کے خواہاں ہیں اور ذرائع نے اسرائیل کے ساتھ معمول کے مطابق کام کرنے کے لئے ہونے والے معاہدہ کے امیدوار سوڈان کی طرف اشارہ کیا ہے۔(۔۔۔)

پیر 05 محرم الحرام 1442 ہجرى - 24 اگست 2020ء شماره نمبر [15245]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]