السراج حکومتی ردوبدل کے ساتھ مظاہروں کو روکنے کی کوشش کررہے ہیں

السراج کو گزشتہ روز وزارت داخلہ کے سیکرٹری خالد مازن سے ملاقات کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (صدارتی کونسل)
السراج کو گزشتہ روز وزارت داخلہ کے سیکرٹری خالد مازن سے ملاقات کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (صدارتی کونسل)
TT

السراج حکومتی ردوبدل کے ساتھ مظاہروں کو روکنے کی کوشش کررہے ہیں

السراج کو گزشتہ روز وزارت داخلہ کے سیکرٹری خالد مازن سے ملاقات کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (صدارتی کونسل)
السراج کو گزشتہ روز وزارت داخلہ کے سیکرٹری خالد مازن سے ملاقات کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (صدارتی کونسل)
فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی سربراہی میں لیبیا کی نیشنل آرمی نے اسٹریٹجک شہر سرت کے نواح میں اپنی افواج کی تیاری کی سطح کو بڑھا دیا ہے اور ترکی اور فائز السراج کی سربراہی میں "الوفاق" حکومت کے ملیشیاؤں کی طرف سے کسی بھی ممکنہ حملے کو روکنے کے لئے الرٹ کی حالت کا اعلان کیا ہے کیونکہ السراج نے خدمات اور رہائشی حالات کے بگڑنے کی وجہ سے دارالحکومت طرابلس میں ان کی حکومت کے خلاف ہونے والے اور مسلسل تیسرے دن میں داخل ہونے والے مظاہروں کے سلسلہ میں ایک سرکاری ردعمل کے طور پر ایک فوری وزارتی رد و بدل کا اشارہ کیا ہے۔

"نیشنل آرمی" میں "وقار آپریشن" کمرے کے میڈیا سینٹر نے بتایا ہے کہ اس کی فوج نے علاقے میں حملہ کرنے کے لئے شامی ترک ملیشیاؤں کے متحرک ہونے کی معلومات کے پہنچنے کے بعد ریڈ لائن (سرت - الجفرہ) میں زیادہ سے زیادہ تیاری کو بڑھا دیا ہے۔(۔۔۔)

 بدھ 07 محرم الحرام 1442 ہجرى - 26 اگست 2020ء شماره نمبر [15247]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]