السراج حکومتی ردوبدل کے ساتھ مظاہروں کو روکنے کی کوشش کررہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2471191/%D8%A7%D9%84%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%AC-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA%DB%8C-%D8%B1%D8%AF%D9%88%D8%A8%D8%AF%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D9%85%D8%B8%D8%A7%DB%81%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%B1%D9%88%DA%A9%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D8%B4%D8%B4-%DA%A9%D8%B1%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
السراج حکومتی ردوبدل کے ساتھ مظاہروں کو روکنے کی کوشش کررہے ہیں
السراج کو گزشتہ روز وزارت داخلہ کے سیکرٹری خالد مازن سے ملاقات کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (صدارتی کونسل)
فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی سربراہی میں لیبیا کی نیشنل آرمی نے اسٹریٹجک شہر سرت کے نواح میں اپنی افواج کی تیاری کی سطح کو بڑھا دیا ہے اور ترکی اور فائز السراج کی سربراہی میں "الوفاق" حکومت کے ملیشیاؤں کی طرف سے کسی بھی ممکنہ حملے کو روکنے کے لئے الرٹ کی حالت کا اعلان کیا ہے کیونکہ السراج نے خدمات اور رہائشی حالات کے بگڑنے کی وجہ سے دارالحکومت طرابلس میں ان کی حکومت کے خلاف ہونے والے اور مسلسل تیسرے دن میں داخل ہونے والے مظاہروں کے سلسلہ میں ایک سرکاری ردعمل کے طور پرایک فوری وزارتی رد و بدل کا اشارہ کیا ہے۔
"نیشنل آرمی" میں "وقار آپریشن" کمرے کے میڈیا سینٹر نے بتایا ہے کہ اس کی فوج نے علاقے میں حملہ کرنے کے لئے شامی ترک ملیشیاؤں کے متحرک ہونے کی معلومات کے پہنچنے کے بعد ریڈ لائن (سرت - الجفرہ) میں زیادہ سے زیادہ تیاری کو بڑھا دیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]