وسطی شام میں روس نے امریکہ کو دی دھمکی

عراقی ترک سرحد سے متصل قامشلی اور مالکیہ کے درمیان شاہراہ پر ایک امریکی فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
عراقی ترک سرحد سے متصل قامشلی اور مالکیہ کے درمیان شاہراہ پر ایک امریکی فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

وسطی شام میں روس نے امریکہ کو دی دھمکی

عراقی ترک سرحد سے متصل قامشلی اور مالکیہ کے درمیان شاہراہ پر ایک امریکی فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
عراقی ترک سرحد سے متصل قامشلی اور مالکیہ کے درمیان شاہراہ پر ایک امریکی فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
آنے والے محاذ آرائیوں کے بارے میں حال ہی میں روسی عہدیداروں اور فوجی ماہرین کی طرف سے دیئے گئے اشارے سے وسطی شام کے علاقوں میں اس کا شروع ہونا طے ہوا ہے اور کل منگل کو روسی وزارت دفاع نے اس خطے میں عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں میں اضافے کو ٹریک کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر ایسی کاروائیاں شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جن کا مقصد ریاستہائے متحدہ کے زیر قبضہ گروپوں کی باقیات کو ختم کرنا ہے اور یہ وسطی شام میں امریکہ کے لئے ایک چیلنج ہے۔

روسی ترجمان نے کہا ہے کہ وہ آپریشن جسے "وائٹ ریگستان" کہا جاتا ہے  جب تک ریاستہائے متحدہ امریکہ کے زیر کنٹرول مسلح گروہوں کا خاتمہ نہیں ہوتا ہے اس وقت تک ان کے خلاف یا آپریشن جاری رہے گا۔(۔۔۔)

بدھ 07 محرم الحرام 1442 ہجرى - 26 اگست 2020ء شماره نمبر [15247]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]