وسطی شام میں روس نے امریکہ کو دی دھمکی

عراقی ترک سرحد سے متصل قامشلی اور مالکیہ کے درمیان شاہراہ پر ایک امریکی فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
عراقی ترک سرحد سے متصل قامشلی اور مالکیہ کے درمیان شاہراہ پر ایک امریکی فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

وسطی شام میں روس نے امریکہ کو دی دھمکی

عراقی ترک سرحد سے متصل قامشلی اور مالکیہ کے درمیان شاہراہ پر ایک امریکی فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
عراقی ترک سرحد سے متصل قامشلی اور مالکیہ کے درمیان شاہراہ پر ایک امریکی فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
آنے والے محاذ آرائیوں کے بارے میں حال ہی میں روسی عہدیداروں اور فوجی ماہرین کی طرف سے دیئے گئے اشارے سے وسطی شام کے علاقوں میں اس کا شروع ہونا طے ہوا ہے اور کل منگل کو روسی وزارت دفاع نے اس خطے میں عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں میں اضافے کو ٹریک کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر ایسی کاروائیاں شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جن کا مقصد ریاستہائے متحدہ کے زیر قبضہ گروپوں کی باقیات کو ختم کرنا ہے اور یہ وسطی شام میں امریکہ کے لئے ایک چیلنج ہے۔

روسی ترجمان نے کہا ہے کہ وہ آپریشن جسے "وائٹ ریگستان" کہا جاتا ہے  جب تک ریاستہائے متحدہ امریکہ کے زیر کنٹرول مسلح گروہوں کا خاتمہ نہیں ہوتا ہے اس وقت تک ان کے خلاف یا آپریشن جاری رہے گا۔(۔۔۔)

بدھ 07 محرم الحرام 1442 ہجرى - 26 اگست 2020ء شماره نمبر [15247]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]