یورپ کی طرف سے ترکی کے خلاف پابندی لگانے کا اشارہ

جوزف بوریل (بائیں) کو ہائیکو ماس کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جوزف بوریل (بائیں) کو ہائیکو ماس کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

یورپ کی طرف سے ترکی کے خلاف پابندی لگانے کا اشارہ

جوزف بوریل (بائیں) کو ہائیکو ماس کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جوزف بوریل (بائیں) کو ہائیکو ماس کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یوروپی یونین کے کمشنر برائے امور خارجہ جوزف بوریل نے یوروپی یونین کے وزرائے خارجہ کے ساتھ دو روزہ ملاقاتوں کے بعد انکشاف کیا ہے کہ انقرہ کو نشانہ بنانے والی پابندیوں کی ایک فہرست تیار کی جارہی ہے جس کے سلسلہ میں ترکی کی طرف سے یونان کے ساتھ تناؤ کو کم کرنے پر راضی نہیں ہونے کی صورت میں 24 ستمبر کو غور کیا جائے گا۔

بورنیل نے کہا کہ ان پابندیوں میں وہ تمام حرکات شامل ہیں جو غیر قانونی ہیں اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ ان پابندیوں سے ترک عوام اور بحری جہاز متاثر ہوں گے اور یہاں تک کہ انقرہ کو یورپی بندرگاہوں کے استعمال سے بھی روکا جائے گا۔

ان پابندیوں میں اور کن چیزوں کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے اس کے بارے میں مزید تفصیل کے ساتھ یوروپی کمشنر نے انکشاف کیا ہے کہ وہ ترکی کی معیشت کو بھی متاثر کرسکتے ہیں اور یہ بھی کہا کہ ہم مختلف شعبوں کی سرگرمیوں سے متعلق اقدامات اپناسکتے ہیں کیونکہ ترکی کی معیشت کا تعلق یوروپی معیشت سے ہے۔

ہفتہ 10 محرم الحرام 1442 ہجرى - 29 اگست 2020ء شماره نمبر [15250]



اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزامات

مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
TT

اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزامات

مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)

اسرائیلی سیکورٹی ادارے کے ایک سینئر اہلکار نے انتہائی دائیں بازو کی اسرائیلی حکومت کے وزراء اور سیاسی عہدیداروں پر تیقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ خطے کو دانستہ اور جان بوجھ کر مغربی کنارے کی تیسری فلسطینی بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔ اہلکار نے کہا کہ وہ سیاست دان جو وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو اکساتے اور دباؤ ڈالتے ہیں کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کو کمزور کرنے کے لیے کام کریں اور فلسطینی مزدورں کے اسرائیل میں داخلے کو روکنے پر اصرار کرتے ہیں، "وہ جان بوجھ کر اور دانستہ طور پر ہمیں تیسری بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔" (...)

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]