"کٹیشوش" طاقت کے ساتھ بغداد واپس ہوئے ہیں

"کٹیشوش" طاقت کے ساتھ بغداد واپس ہوئے ہیں
TT

"کٹیشوش" طاقت کے ساتھ بغداد واپس ہوئے ہیں

"کٹیشوش" طاقت کے ساتھ بغداد واپس ہوئے ہیں
عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی اور "الفتح" اتحاد کا حصہ ہونے والی تنظیموں کے رہنماؤں کو اکٹھا کرنے والے ایک کشیدہ اجلاس میں ایک ہفتہ سے زیادہ جاری رہنے والی پرسکون ماحول کے بعد کٹیوشا راکٹ کی گفتگو واپس آ گئی جو گرین زون میں گرا تھا جہاں امریکی سفارتخانہ واقع ہے۔

پرسو شام گرین زون پر تین راکٹ فائر کیے گئے ہیں اور اس بار نئی بات یہ ہے کہ یہ آواز بہت ہی زیادہ تھی اور اس کے علاوہ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ انہیں امریکی سفارتخانے کے مقام کے بالکل قریب سے ہی ایک جگہ سے لانچ کیا گیا ہے۔

اگرچہ اس ملاقات کے دوران الکاظمی کے دورہ واشنگٹن کے نتائج پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا ہے تاہم ذرائع نے بتایا ہے کہ امریکی واپسی کی 3 سالہ مدت سے متعلق عدم اطمینان ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 10 محرم الحرام 1442 ہجرى - 29 اگست 2020ء شماره نمبر [15250]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]