"کٹیشوش" طاقت کے ساتھ بغداد واپس ہوئے ہیں

"کٹیشوش" طاقت کے ساتھ بغداد واپس ہوئے ہیں
TT

"کٹیشوش" طاقت کے ساتھ بغداد واپس ہوئے ہیں

"کٹیشوش" طاقت کے ساتھ بغداد واپس ہوئے ہیں
عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی اور "الفتح" اتحاد کا حصہ ہونے والی تنظیموں کے رہنماؤں کو اکٹھا کرنے والے ایک کشیدہ اجلاس میں ایک ہفتہ سے زیادہ جاری رہنے والی پرسکون ماحول کے بعد کٹیوشا راکٹ کی گفتگو واپس آ گئی جو گرین زون میں گرا تھا جہاں امریکی سفارتخانہ واقع ہے۔

پرسو شام گرین زون پر تین راکٹ فائر کیے گئے ہیں اور اس بار نئی بات یہ ہے کہ یہ آواز بہت ہی زیادہ تھی اور اس کے علاوہ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ انہیں امریکی سفارتخانے کے مقام کے بالکل قریب سے ہی ایک جگہ سے لانچ کیا گیا ہے۔

اگرچہ اس ملاقات کے دوران الکاظمی کے دورہ واشنگٹن کے نتائج پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا ہے تاہم ذرائع نے بتایا ہے کہ امریکی واپسی کی 3 سالہ مدت سے متعلق عدم اطمینان ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 10 محرم الحرام 1442 ہجرى - 29 اگست 2020ء شماره نمبر [15250]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]