جاپانی وزیر اعظم اپنا عہدہ جلد چھوڑنے کی وجہ سے دل سے معذرت خواہ ہیں

جاپانی وزیر اعظم اپنا عہدہ جلد چھوڑنے کی وجہ سے دل سے معذرت خواہ ہیں
TT

جاپانی وزیر اعظم اپنا عہدہ جلد چھوڑنے کی وجہ سے دل سے معذرت خواہ ہیں

جاپانی وزیر اعظم اپنا عہدہ جلد چھوڑنے کی وجہ سے دل سے معذرت خواہ ہیں
جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبے نے جمعہ کے روز اعلان کیا ہے کہ ان کی صحت کی حالت خراب ہونا شروع ہوگئی ہے اور وہ نہیں چاہتے کہ یہ اہم سیاسی فیصلوں پر منفی اثر ڈالے؛ لہذا انہوں نے 2012 کے آخر سے جس عہدہ کے وہ ذمہ دار ہیں اس سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے یعنی حکمران جماعت کی سربراہی اور وزیراعظم سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے لیکن وہ اس وقت تک اپنے فرائض سرانجام دیتے رہیں گے جب تک کہ حکومت کا نیا سربراہ مقرر نہ ہوجائے۔
 
آبے نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ میں نے وزیر اعظم کے طور پر اپنے عہدے سے استعفی دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ السیریٹو کولائٹس کی نئی کشمکش میں مبتلا ہیں۔

اقتدار میں رہنے کا ریکارڈ توڑنے والے آبے نے ستمبر 2021 میں انتخابات سے قبل عہدے کے فرائض کی انجام دہی میں کامیاب نہ ہونے اور اسے جلدی چھوڑنے پر شہریوں سے دل سے معذرت کی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 10 محرم الحرام 1442 ہجرى - 29 اگست 2020ء شماره نمبر [15250]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]