طرابلس کے حکمران آپس میں برسرپیکار اور احتجاج جنوب تک پھیلا

باشاغا کو برخاست کرنے کے بعد گزشتہ روز مصراتة میں طرابلس حکومت کے خلاف مظاہرے کرتے ہوئے لوگوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
باشاغا کو برخاست کرنے کے بعد گزشتہ روز مصراتة میں طرابلس حکومت کے خلاف مظاہرے کرتے ہوئے لوگوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

طرابلس کے حکمران آپس میں برسرپیکار اور احتجاج جنوب تک پھیلا

باشاغا کو برخاست کرنے کے بعد گزشتہ روز مصراتة میں طرابلس حکومت کے خلاف مظاہرے کرتے ہوئے لوگوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
باشاغا کو برخاست کرنے کے بعد گزشتہ روز مصراتة میں طرابلس حکومت کے خلاف مظاہرے کرتے ہوئے لوگوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لیبیا کے دارالحکومت طرابلس پر حملہ کرنے والے حالیہ نوجوانوں کے احتجاج نے طرابلس میں جنگی شراکت داروں کے مابین تعلقات کو کشیدہ کر دیا ہے جس کی وجہ سے صدارتی کونسل کے صدر فائز السراج اور ان کے وزیر فتحي باشاغا دونوں اپنی سیکیورٹی اور فوجی دستوں کے پیچھے پھنس گئے ہیں۔

السراج کے خلاف نکلے ہوئے مظاہرین کی حمایت اور مدد کرنے کے الزام کے پس منظر میں السراج نے باشاغا کو احتیاطی طور پر کام سے معطل کر دیا ہے اور انہیں انتظامی تحقیقات کے لئے بھیج دیا ہے اور انہوں نے ان کی جگہ تمام فرائض کے لئے اپنے ایک نائب کو متعین کیا ہے لہذا ان سب اقدامات کے بعد طرابلس تناؤ کا شکار ہو گیا ہے اور یہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مظاہرے میں وسعت آئی ہے اور اس کا دشمن ملک کے جنوب میں واقع "غریب انقلاب کی تحریک" کے ذریعہ بدعنوانی اور رہائشی حالات کے خراب ہونے کی مذمت کرنے کے لئے سبھا شہر پہنچا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 11 محرم الحرام 1442 ہجرى - 30 اگست 2020ء شماره نمبر [15251]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]