طرابلس کے حکمران آپس میں برسرپیکار اور احتجاج جنوب تک پھیلا

باشاغا کو برخاست کرنے کے بعد گزشتہ روز مصراتة میں طرابلس حکومت کے خلاف مظاہرے کرتے ہوئے لوگوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
باشاغا کو برخاست کرنے کے بعد گزشتہ روز مصراتة میں طرابلس حکومت کے خلاف مظاہرے کرتے ہوئے لوگوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

طرابلس کے حکمران آپس میں برسرپیکار اور احتجاج جنوب تک پھیلا

باشاغا کو برخاست کرنے کے بعد گزشتہ روز مصراتة میں طرابلس حکومت کے خلاف مظاہرے کرتے ہوئے لوگوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
باشاغا کو برخاست کرنے کے بعد گزشتہ روز مصراتة میں طرابلس حکومت کے خلاف مظاہرے کرتے ہوئے لوگوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لیبیا کے دارالحکومت طرابلس پر حملہ کرنے والے حالیہ نوجوانوں کے احتجاج نے طرابلس میں جنگی شراکت داروں کے مابین تعلقات کو کشیدہ کر دیا ہے جس کی وجہ سے صدارتی کونسل کے صدر فائز السراج اور ان کے وزیر فتحي باشاغا دونوں اپنی سیکیورٹی اور فوجی دستوں کے پیچھے پھنس گئے ہیں۔

السراج کے خلاف نکلے ہوئے مظاہرین کی حمایت اور مدد کرنے کے الزام کے پس منظر میں السراج نے باشاغا کو احتیاطی طور پر کام سے معطل کر دیا ہے اور انہیں انتظامی تحقیقات کے لئے بھیج دیا ہے اور انہوں نے ان کی جگہ تمام فرائض کے لئے اپنے ایک نائب کو متعین کیا ہے لہذا ان سب اقدامات کے بعد طرابلس تناؤ کا شکار ہو گیا ہے اور یہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مظاہرے میں وسعت آئی ہے اور اس کا دشمن ملک کے جنوب میں واقع "غریب انقلاب کی تحریک" کے ذریعہ بدعنوانی اور رہائشی حالات کے خراب ہونے کی مذمت کرنے کے لئے سبھا شہر پہنچا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 11 محرم الحرام 1442 ہجرى - 30 اگست 2020ء شماره نمبر [15251]



امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
TT

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)

امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"

"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]