طرابلس کے حکمران آپس میں برسرپیکار اور احتجاج جنوب تک پھیلا

باشاغا کو برخاست کرنے کے بعد گزشتہ روز مصراتة میں طرابلس حکومت کے خلاف مظاہرے کرتے ہوئے لوگوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
باشاغا کو برخاست کرنے کے بعد گزشتہ روز مصراتة میں طرابلس حکومت کے خلاف مظاہرے کرتے ہوئے لوگوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

طرابلس کے حکمران آپس میں برسرپیکار اور احتجاج جنوب تک پھیلا

باشاغا کو برخاست کرنے کے بعد گزشتہ روز مصراتة میں طرابلس حکومت کے خلاف مظاہرے کرتے ہوئے لوگوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
باشاغا کو برخاست کرنے کے بعد گزشتہ روز مصراتة میں طرابلس حکومت کے خلاف مظاہرے کرتے ہوئے لوگوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لیبیا کے دارالحکومت طرابلس پر حملہ کرنے والے حالیہ نوجوانوں کے احتجاج نے طرابلس میں جنگی شراکت داروں کے مابین تعلقات کو کشیدہ کر دیا ہے جس کی وجہ سے صدارتی کونسل کے صدر فائز السراج اور ان کے وزیر فتحي باشاغا دونوں اپنی سیکیورٹی اور فوجی دستوں کے پیچھے پھنس گئے ہیں۔

السراج کے خلاف نکلے ہوئے مظاہرین کی حمایت اور مدد کرنے کے الزام کے پس منظر میں السراج نے باشاغا کو احتیاطی طور پر کام سے معطل کر دیا ہے اور انہیں انتظامی تحقیقات کے لئے بھیج دیا ہے اور انہوں نے ان کی جگہ تمام فرائض کے لئے اپنے ایک نائب کو متعین کیا ہے لہذا ان سب اقدامات کے بعد طرابلس تناؤ کا شکار ہو گیا ہے اور یہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مظاہرے میں وسعت آئی ہے اور اس کا دشمن ملک کے جنوب میں واقع "غریب انقلاب کی تحریک" کے ذریعہ بدعنوانی اور رہائشی حالات کے خراب ہونے کی مذمت کرنے کے لئے سبھا شہر پہنچا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 11 محرم الحرام 1442 ہجرى - 30 اگست 2020ء شماره نمبر [15251]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]