سلامتی کونسل کی طرف سے یونیفیل کے مشن میں توسیع اور اس میں ترمیم https://urdu.aawsat.com/home/article/2478871/%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C%D9%81%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B4%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AA%D9%88%D8%B3%DB%8C%D8%B9-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AA%D8%B1%D9%85%DB%8C%D9%85
سلامتی کونسل کی طرف سے یونیفیل کے مشن میں توسیع اور اس میں ترمیم
نیو یارک: علي بردى
TT
TT
سلامتی کونسل کی طرف سے یونیفیل کے مشن میں توسیع اور اس میں ترمیم
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 15 ممبر ممالک نے لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس (UNIFIL) کے مینڈیٹ میں توسیع سے متعلق فرانس کی طرف سے تیار کردہ قرارداد 2539 کے متن پر زبانی نوٹ کے ذریعے ووٹ دیا ہے اور اس دباؤ کے تحت اس فورس کو دیئے گئے مینڈیٹ میں متعدد ترامیم بھی شامل کی گئیں ہیں۔
اقوام متحدہ میں مستقل امریکی نمائندے کیلی کرافٹ نے کہا ہے کہ یونیفیل کے مینڈیٹ میں قرار داد 2539 کے ذریعہ پیش کی جانے والی ترامیم سے اسرائیل کی سرحدوں کے قریب بین الاقوامی مشن کے بارے میں سلامتی کونسل کی غفلت کی ایک طویل مدت کا خاتمہ ہوا ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)