سلامتی کونسل کی طرف سے یونیفیل کے مشن میں توسیع اور اس میں ترمیم https://urdu.aawsat.com/home/article/2478871/%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C%D9%81%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B4%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AA%D9%88%D8%B3%DB%8C%D8%B9-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AA%D8%B1%D9%85%DB%8C%D9%85
سلامتی کونسل کی طرف سے یونیفیل کے مشن میں توسیع اور اس میں ترمیم
نیو یارک: علي بردى
TT
TT
سلامتی کونسل کی طرف سے یونیفیل کے مشن میں توسیع اور اس میں ترمیم
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 15 ممبر ممالک نے لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس (UNIFIL) کے مینڈیٹ میں توسیع سے متعلق فرانس کی طرف سے تیار کردہ قرارداد 2539 کے متن پر زبانی نوٹ کے ذریعے ووٹ دیا ہے اور اس دباؤ کے تحت اس فورس کو دیئے گئے مینڈیٹ میں متعدد ترامیم بھی شامل کی گئیں ہیں۔
اقوام متحدہ میں مستقل امریکی نمائندے کیلی کرافٹ نے کہا ہے کہ یونیفیل کے مینڈیٹ میں قرار داد 2539 کے ذریعہ پیش کی جانے والی ترامیم سے اسرائیل کی سرحدوں کے قریب بین الاقوامی مشن کے بارے میں سلامتی کونسل کی غفلت کی ایک طویل مدت کا خاتمہ ہوا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔